۲۹ شهریور ۱۴۰۳ |۱۵ ربیع‌الاول ۱۴۴۶ | Sep 19, 2024
آیت اللہ جوادی آملی

حوزہ/ اگر میڈیا سے تعلق رکھنے والے افراد خبروں میں صداقت اور سچائی کو مد نظر رکھیں اور اس کے بعد خبروں کی تحلیل اور ان کا تجزیہ کریں تو بہت سے غیر ملکی اور جھوٹے اخبارات اور میڈیا کا دروازہ بند کر سکتے ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، 7 اگست (17 مرداد)کو یوم صحافی منایا جاتا ہے، اس موقع پر آیت اللہ جوادی آملی کے بیان کا وہ حصہ نقل کیا جا رہا ہے جو کہ انہوں نے گزشتہ سال صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے بیان کیا تھا۔

حضرت آیت الله جوادی آملی نے میڈیا سے تعلق رکھنے والے ایک گروپ سے ملاقات کے دوران صحافیوں اور نامہ نگاروں کے وجود میں روح ملکوتی کے ہونے کی ضرورت پر زور دیا، صحافت ایک ایسی چیز ہے جس کا ایک جسم ہے، صحافت کایہ جسم ہر صحافی کے پاس ہوتا ہے، لیکن ہر ایک کے جسم میں یہ روح ملکوتی نہیں ہوتی۔

انہوں نے ’صدق خبری‘ اور ’صدق مخبری‘ کی وضاحت کرتے ہوئے کہا: ایک صدق خبری ہے اور ایک صدق مخبری ، جیسے کذب خبری اور گذب مخبری ہوتا ہے، صدق خبری ’خبر کی صداقت‘ کا مطلب یہ ہے کہ یہ خبر سچ پر منحصر ہے، صدق مخبری ’رپورٹر کی صداقت‘ کا مطلب ہے کہ یہ رپورٹر ایک ایماندار اور سچا شخص ہے، یہ ایک دوسرے سے کے لازم و ملزوم ہیں، بعض اوقات رپورٹر سچا ہوتا ہےاور صدق مخبری تو ہے لیکن اس رپورٹر کو جھوٹی خبر دے دی گئی جس کے نتیجے میں ایک جھوٹی خبر لوگوں تک پہنچی، لیکن جو چیز ہم سب کے لیے ضروری ہے وہ ہے صدق خبری اور صدق مخبری دونوں ہے۔

اگر میڈیا سے تعلق رکھنے والے افراد خبروں میں صداقت اور سچائی کو مد نظر رکھیں اور اس کے بعد خبروں کی تحلیل اور ان کا تجزیہ کریں تو بہت سے غیر ملکی اور جھوٹے اخبارات اور میڈیا کا دروازہ بند کر سکتے ہیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .